my quran journey

MN 5.8 Al Fatah

6 ہجری میں غزوۂ احزاب کے اگلے سال حضورؐ کو خواب آیا کہ وہ عمرہ ادا کر رہے ہیں 1 صلح حدیبیہ کا پس منظر
حضورؐ تقریباً 1500 صحابہ کے ساتھ مکہ کی طرف روانہ ہوئے۔ 2
حضورؐ کو قریش کی طرف سے خطرے کی خبر ملی تو آپؐ حدیبیہ کی طرف چلے گئے 3
قریش کے نمائندے جو حضورؐ سے ملے، لیکن قریش نے مسلمانوں کو عمرہ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ 4
حضرت عثمانؓ کو حضورؐ نے مکہ بھیجا 5
حضرت عثمانؓ کی واپسی میں تاخیر ہو گئی اور خبر پھیل گئی کہ انہیں قتل کر دیا گیا ہے 6
ایک درخت کے سایے میں حضورؐنے صحابہ سے موت پر بیعت لی، جسے بیعتِ رضوان بھی کہا جاتا ہے 7
صلح حدیبیہ کی شرائط
مسلمان اس سال عمرہ نہیں کریں گے 1
دس سال تک ہم آپس میں جنگ نہیں کریں گے 2
مسلمان قیدی اگر بھاگ جائیں تو مسلمانوں کو انہیں واپس کرنا ہوگا، لیکن اگر کفار کے قیدی بھاگیں تو قریش انہیں واپس نہیں کریں گے 3
ہر قبیلہ کو اختیار ہوگا کہ وہ اگرچاہے تو مسلمانوں کا حلیف بن جائے یا قریش کا حلیف بن جائے۔  4
احرام اتارنے کے حکم پر صحابہ خاموش ہو گئے، لیکن جب حضورؐ نے اپنا احرام اتار دیا، تو سب صحابہ نے بھی احرام اتار دیا 8
دیکھنے میں تو لگ رہا تھا کہ مسلمانوں نے دب کر صلح کی ہے، لیکن اللہ نے صلح حدیبیہ کو فتح مبین قرار دیا کیونکہ معاہدے کا مطلب یہ تھا کہ قریش نے مسلمانوں کو ایک طاقت تسلیم کر لیا تھ 9
صلح حدیبیہ کی وجہ سے قریش سے حملے کا خطرہ نہ رہا، تو حضورؐ نے خیبر پر تین ماہ بعد حملہ کیا جو کہ یہودیوں کا گڑھ بن چکا تھا۔ 10
خیبر سے مسلمانوں کو بہت زیادہ مالِ غنیمت ملا جس سے مسلمانوں کی مالی حالت بالکل تبدیل ہو گئی 11
ویڈیو (Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
اللہ تعالیٰ نے صلح حدیبیہ کو ایک بڑی فتح قرار دیا اِنَّا فَتَحْنَا لَكَ فَتْحًا مُّبِیْنًا ۟ۙ 1
یقینا ہم نے آپ ﷺ کو ایک بڑی روشن فتح عطا فرمائی ہے۔
اگر مسلمانوں سے کوئی کمی کوتاہی ہو گئی تو اللہ اسے معاف فرمادے گا لِّیَغْفِرَ لَكَ اللّٰهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْۢبِكَ وَمَا تَاَخَّرَ وَیُتِمَّ نِعْمَتَهٗ عَلَیْكَ وَیَهْدِیَكَ صِرَاطًا مُّسْتَقِیْمًا ۟ۙ 2
تا کہ اللہ بخش دے آپ کی کوئی کوتاہیاں جو پیچھے ہوئیں اور جو بعد میں ہوئیں اور تاکہ اللہ اپنی نعمت کا اتمام فرما دے آپ ﷺ پر اور آپ ﷺ کی راہنمائی کرے سیدھے راستے کی طرف۔
اللہ کی مدد کب آتی ہے وَّیَنْصُرَكَ اللّٰهُ نَصْرًا عَزِیْزًا 3
اللہ کی مدد کا قانون ہے کہ آزمائش جب انتہا کو پہنچ جاتی ہے، تب اللہ کی مدد آنا شروع ہو جاتی ہے 1 اور اللہ آپ کی مدد کرے گا بہت زبردست مدد۔
آپؐ کی ذات پر طائف کا دن آزمائش کی انتہا تھی اور اس کے بعد اللہ کی ظاہری مدد آنا شروع ہوئی 2
مسلمانوں کی اجتماعی آزمائش کی انتہا غزوۂ احزاب تھی اور اس کے بعد اللہ کی مدد کا اعلان کیا جا رہا ہے 3
صلح حدیبیہ کی کچھ شرائط کی وجہ سے مسلمانوں کا خون کھول رہا تھا، لیکن زبان پر صرف اطاعت کے کلمات 1 هُوَ الَّذِیْۤ اَنْزَلَ السَّكِیْنَةَ فِیْ قُلُوْبِ الْمُؤْمِنِیْنَ لِیَزْدَادُوْۤا اِیْمَانًا مَّعَ اِیْمَانِهِمْ ؕ وَلِلّٰهِ جُنُوْدُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ؕ وَكَانَ اللّٰهُ عَلِیْمًا حَكِیْمًا 4
مسلمانوں کے دل حضورؐ کے فیصلے پر مطمئن تھے 2 وہی ہے جس نے اہل ایمان کے دلوں میں سکینت نازل کردی تاکہ وہ اضافہ کرلیں اپنے ایمان میں مزید ایمان کا } اور آسمانوں اور زمین کے تمام لشکر تو اللہ ہی کے ہیں۔ اور اللہ سب کچھ جاننے والا کمال حکمت والا ہے۔
بیعت کا فلسفہ إِنَّ ٱلَّذِينَ يُبَايِعُونَكَ إِنَّمَا يُبَايِعُونَ ٱللَّهَ يَدُ ٱللَّهِ فَوْقَ أَيْدِيهِمْ ۚ فَمَن نَّكَثَ فَإِنَّمَا يَنكُثُ عَلَىٰ نَفْسِهِۦ ۖ وَمَنْ أَوْفَىٰ بِمَا عَـٰهَدَ عَلَيْهُ ٱللَّهَ فَسَيُؤْتِيهِ أَجْرًا عَظِيمًۭا 10
بیعت کی اصل بنیاد سورۃ توبہ آیت 111 ہے: "اللہ نے اہل ایمان کی جانیں اور مال جنت کے بدلے خرید لی ہیں، تو خوشیاں مناؤ اس بیعت پر جو تم نے محمدؐ سے کی ہے۔" 1 (اے نبی ﷺ !) یقینا وہ لوگ جو آپ سے بیعت کر رہے ہیں وہ حقیقت میں اللہ سے بیعت کر رہے ہیں۔ ان کے ہاتھوں کے اوپر اللہ کا ہاتھ ہے تو اب جو کوئی اس کو توڑے گا تو اس کے توڑنے کا وبال اپنے اوپر ہی لے گا } اور جو کوئی پورا کرے گا اس معاہدے کو جو وہ اللہ سے کر رہا ہے تو وہ اسے اجر عظیم عطا فرمائے گا۔
لیکن کون بتائے گا کہ جان اور مال کہاں اور کب خرچ کرنے ہیں؟ 2
جیسا کہ حضورؐ کی زندگی میں آپ کا حکم ماننا لازمی تھا، اسی طرح آج جماعت کے امیر کا حکم ماننا بھی لازمی ہے 3
اصل بیعت ایک انسان کی اللہ کے ساتھ ہوتی ہے 4
بیعتِ رضوان کے بارے میں آیات لَّقَدْ رَضِىَ ٱللَّهُ عَنِ ٱلْمُؤْمِنِينَ إِذْ يُبَايِعُونَكَ تَحْتَ ٱلشَّجَرَةِ فَعَلِمَ مَا فِى قُلُوبِهِمْ فَأَنزَلَ ٱلسَّكِينَةَ عَلَيْهِمْ وَأَثَـٰبَهُمْ فَتْحًۭا قَرِيبًۭا 18
بیعتِ رضوان کرنے والوں کے لیے خوشخبری دی گئی 1 اللہ راضی ہوگیا اہل ایمان سے جب کہ وہ آپ ﷺ سے بیعت کر رہے تھے درخت کے نیچے تو اللہ کے علم میں تھا جو کچھ ان کے دلوں میں تھا } تو اللہ نے ان پر سکینت نازل کردی اور انہیں (بدلے میں) ایک قریبی فتح بخشی
صلح حدیبیہ کے بعد خیبر کی فتح کی خوشخبری دی جا رہی تھی 2 وَمَغَانِمَ كَثِيرَةًۭ يَأْخُذُونَهَا ۗ وَكَانَ ٱللَّهُ عَزِيزًا حَكِيمًۭا 19
اور بہت سے اموالِ غنیمت جو وہ حاصل کریں گے۔ اور اللہ زبردست حکمت والا ہے۔
صلح حدیبیہ کے بعد مسلمانوں کو بڑے پیمانے پر دین پھیلانے کا موقع ملا 3 وَعَدَكُمُ ٱللَّهُ مَغَانِمَ كَثِيرَةًۭ تَأْخُذُونَهَا فَعَجَّلَ لَكُمْ هَـٰذِهِۦ وَكَفَّ أَيْدِىَ ٱلنَّاسِ عَنكُمْ وَلِتَكُونَ ءَايَةًۭ لِّلْمُؤْمِنِينَ وَيَهْدِيَكُمْ صِرَٰطًۭا مُّسْتَقِيمًۭا 20
(اے مسلمانو !) اللہ تم سے وعدہ کرتا ہے بہت سے اموالِ غنیمت کا جنہیں تم حاصل کرو گے پس یہ (فتح) تو اس نے تمہیں فوری طور پر عطاکر دی ہے اور اس نے روک لیا لوگوں کے ہاتھوں کو تم سے } تاکہ یہ اہل ِایمان کے لیے ایک نشانی بن جائے اور وہ تمہاری راہنمائی فرمائے سیدھے راستے کی طرف۔
×