my quran journey

MN 5.6 Al Imran

بدر سے احد تک
بدر کے 13 مہینے بعد اُحد پیش آیا 1
بدر کی شکست کے بعد قریش مسلمانوں سے انتقام لینا چاہتے تھے 2
مسلمانوں کی طرف سے قریش کا اقتصادی محاصرہ 3
مدینہ سے آپ ﷺ کے ساتھ 1000 لوگ نکلے لیکن راستے میں عبداللہ بن ابی کے ساتھ 300 واپس چلے گئے 4
سورہ آل عمران کی آیات 121 سے 180 جنگ اُحد کے بارے میں ایک طویل خطبہ ہیں
ویڈیو (Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
حضورؐ اور اُحد کے لیے تیاری 1 خطبے کا آغاز وَإِذْ غَدَوْتَ مِنْ أَهْلِكَ تُبَوِّئُ ٱلْمُؤْمِنِينَ مَقَـٰعِدَ لِلْقِتَالِ ۗ وَٱللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ 121
اور (اے نبی ﷺ !) یاد کیجیے جبکہ صبح کو آپ ﷺ اپنے گھر سے نکلے تھے اور مسلمانوں کو جنگ کے مورچوں میں مامور کر رہے تھے جبکہ اللہ سب کچھ سننے والا جاننے والا ہے
مسلمانوں کے قبیلوں کے دو خاندان جنگ سے گھبرا گئے لیکن اللہ نے انہیں ہمت عطا کی 2 إِذْ هَمَّت طَّآئِفَتَانِ مِنكُمْ أَن تَفْشَلَا وَٱللَّهُ وَلِيُّهُمَا ۗ وَعَلَى ٱللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ ٱلْمُؤْمِنُونَ 122
جبکہ تم میں سے دو گروہ بزدلی دکھانے پر آمادہ ہوگئے تھے حالانکہ اللہ ان کا پشت پناہ تھا اور اللہ ہی پر توکل کرنا چاہیے اہل ایمان کو
جیسے اللہ نے بدر میں مدد کی اسے یاد رکھو 3 وَلَقَدْ نَصَرَكُمُ ٱللَّهُ بِبَدْرٍۢ وَأَنتُمْ أَذِلَّةٌۭ ۖ فَٱتَّقُوا۟ ٱللَّهَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ 123
اور اللہ نے تو تمہاری مدد بدر میں بھی کی تھی جبکہ تم بہت کمزور تھے تو اللہ کا تقویٰ اختیار کرو تاکہ تم اللہ کا (صحیح معنی میں) شکر ادا کرسکو
c جنگِ اُحد کا خاکہ
ویڈیو (Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
اللہ تعالیٰ کی طرف سے مدد کی خوشخبری ہے، لیکن صبر اور تقویٰ شرط ہیں إِذْ تَقُولُ لِلْمُؤْمِنِينَ أَلَن يَكْفِيَكُمْ أَن يُمِدَّكُمْ رَبُّكُم بِثَلَـٰثَةِ ءَالَـٰفٍۢ مِّنَ ٱلْمَلَـٰٓئِكَةِ مُنزَلِينَ 124
(اے نبی ﷺ !) جب آپ کہہ رہے تھے اہل ایمان سے کہ کیا تمہارے لیے یہ کافی نہیں ہے کہ تمہارا رب تمہاری مدد کرے تین ہزار فرشتوں سے جو آسمان سے اترنے والے ہوں گے ؟
تقویٰ سے مراد اللہ کا خوف اور اُس سے ملاقات کی امید ہے۔ 1 تقویٰ سے مراد بَلَىٰٓ ۚ إِن تَصْبِرُوا۟ وَتَتَّقُوا۟ وَيَأْتُوكُم مِّن فَوْرِهِمْ هَـٰذَا يُمْدِدْكُمْ رَبُّكُم بِخَمْسَةِ ءَالَـٰفٍۢ مِّنَ ٱلْمَلَـٰٓئِكَةِ مُسَوِّمِينَ 125
اللہ کے کسی حکم کی بھی خلاف ورزی نہ ہو۔ 2 کیوں نہیں) اے مسلمانو !) اگر تم صبر کرو گے اور تقویٰ کی روش پر رہو گے اور اگر وہ فوری طور پر تم پر حملہ آور ہوجائیں تو تمہارا رب تمہاری مدد کرے گا پانچ ہزار فرشتوں کے ذریعے سے جو نشان زدہ گھوڑوں پر آئیں گے
رسولؐ کے کسی حکم کی بھی خلاف ورزی نہ ہو 3
اللہ کو مدد کے لیے فرشتوں کی بھی ضرورت نہیں، لیکن یہ صرف مسلمانوں کے دلوں کو تسلی دینے کے لیے ہوتا ہے۔ وَمَا جَعَلَهُ ٱللَّهُ إِلَّا بُشْرَىٰ لَكُمْ وَلِتَطْمَئِنَّ قُلُوبُكُم بِهِۦ ۗ وَمَا ٱلنَّصْرُ إِلَّا مِنْ عِندِ ٱللَّهِ ٱلْعَزِيزِ ٱلْحَكِيمِ 126
اور اللہ نے اس کو نہیں بنایا مگر تمہارے لیے بشارت اور تاکہ تمہارے دل اس سے مطمئن ہوجائیں ورنہ مدد تو ہونی ہی اللہ کی طرف سے ہے جو غالب اور حکمت والا ہے
جیسے بدر میں کفار کا ایک بازو کاٹ دیا گیا، اسی طرح اُحد میں بھی اللہ چاہتا تھا کہ ان کا دوسرا بازو کاٹ دیا جائے۔ 1 لِيَقْطَعَ طَرَفًۭا مِّنَ ٱلَّذِينَ كَفَرُوٓا۟ أَوْ يَكْبِتَهُمْ فَيَنقَلِبُوا۟ خَآئِبِينَ 127
رسولؐ کو رد کرنے پر قوم پر اللہ کا عذاب اُس کی پہلی قسط بدر تھی۔ 2 (اور یہ مدد وہ تمہیں اس لیے دے گا) تاکہ کافروں کا ایک بازو کاٹ دے یا انہیں ذلیل کر دے کہ وہ خائب و خاسر ہو کر لوٹ جائیں
جنگِ اُحد کے اگلے دن مسلمانوں نے قریش کا پیچھا کیا۔ 3
آپؐ زخمی ہو گئے اور آپ کی زبانِ مبارک سے کلمہ نکل گیا جس پر اللہ کی تنقید تھی۔ 1 لَيْسَ لَكَ مِنَ ٱلْأَمْرِ شَىْءٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَـٰلِمُونَ 128
کسی کو ہدایت دینے کا اختیار صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہے۔ 2 (اے نبی ﷺ اس معاملے میں آپ کو کوئی اختیار نہیں اللہ ان کی توبہ قبول کرے یا انہیں عذاب دے اس لیے کہ وہ ظالم ہیں
یہ آیت کسی خاص بحث کے اختتام پر قرآن مجید میں آتی ہے۔ 1 وَلِلَّهِ مَا فِى ٱلسَّمَـٰوَٰتِ وَمَا فِى ٱلْأَرْضِ ۚ يَغْفِرُ لِمَن يَشَآءُ وَيُعَذِّبُ مَن يَشَآءُ ۚ وَٱللَّهُ غَفُورٌۭ رَّحِيمٌۭ 129
اس کائنات کے تمام "فزیکل قوانین" اللہ کے تابع ہیں۔ 2 اللہ ہی کے لیے ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے وہ جس کو چاہتا ہے بخش دیتا ہے اور جس کو چاہتا ہے عذاب دیتا ہے اور اللہ غفور و رحیم ہے
c جنگِ احد میں مسلمانوں کے ساتھ جو حادثہ پیش آیا، اس پر تبصرہ اور تنظیمی ڈھانچے کی اہمیت
ویڈیو (Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
اللہ نے مدد کا وعدہ پورا کر دیا تھا اور جنگ کے شروع میں ہی قریش پسپائی اختیار کر رہے تھے۔ 1 غزوۂ اُحد میں فتح شکست میں تبدیل کیوں ہوئی؟ وَلَقَدْ صَدَقَكُمُ اللّٰهُ وَعْدَهٗۤ اِذْ تَحُسُّوْنَهُمْ بِاِذْنِهٖ ۚ حَتّٰۤی اِذَا فَشِلْتُمْ وَتَنَازَعْتُمْ فِی الْاَمْرِ وَعَصَیْتُمْ مِّنْ بَعْدِ مَاۤ اَرٰىكُمْ مَّا تُحِبُّوْنَ ؕ مِنْكُمْ مَّنْ یُّرِیْدُ الدُّنْیَا وَمِنْكُمْ مَّنْ یُّرِیْدُ الْاٰخِرَةَ ۚ ثُمَّ صَرَفَكُمْ عَنْهُمْ لِیَبْتَلِیَكُمْ ۚ وَلَقَدْ عَفَا عَنْكُمْ ؕ وَاللّٰهُ ذُوْ فَضْلٍ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ ۟ 152
50 تیر اندازوں نے اپنی جگہ مالِ غنیمت کے لیے نہیں چھوڑی تھی کیونکہ مالِ غنیمت کے احکام غزوہ بدر میں آ چکے تھے۔ 2
جنگ احد کے لیے آنے والے 1000 مسلمانوں میں سے 300 منافقین چھوڑ کر جا چکے تھے، اس لیے ان 50 تیر اندازوں میں سے کوئی منافق نہیں تھا۔ 3 اور اللہ نے تو تم سے (تائید و نصرت کا) جو وعدہ کیا تھا وہ پورا کردیا جبکہ تم ان کو تہ تیغ کر رہے تھے اللہ کے حکم سے یہاں تک کہ جب تم ڈھیلے پڑگئے اور امر میں تم نے جھگڑا کیا اور تم نے نافرمانی کی اس کے بعد کہ تم نے وہ چیز دیکھ لی جو تمہیں محبوب ہے تم میں سے وہ بھی ہیں جو دنیا چاہتے ہیں اور تم میں وہ بھی ہیں جو صرف آخرت کے طالب ہیں پھر اللہ نے تمہارا رخ پھیر دیا ان کی طرف سے تاکہ تمہاری آزمائش کرے اور اللہ تمہیں معاف کرچکا ہے اور اللہ تعالیٰ اہل ایمان کے حق میں بہت فضل والا ہے
اصل وجہ کمانڈ کی چین کا کمزور ہو جانا تھا۔ 4
آپؐ کے مقرر کردہ "مقامی کمانڈر" کا حکم ماننا بھی لازم ہے جب تک وہ حکم دین کے دائرے میں ہو۔ 5
تیر اندازوں نے حضورؐ کی نافرمانی نہیں کی بلکہ اپنے مقامی کمانڈر کی نافرمانی کی۔ 6
آپؐ کا ارشاد: جس نے میری اطاعت کی اُس نے اللہ کی اطاعت کی، جس نے میرے مقرر کردہ امیر کی اطاعت کی اُس نے میری اطاعت کی۔ 7
اس آیت میں محبوب سے مراد مال غنیمت نہیں کیونکہ اس بارے میں احکامات بدر میں آ چکے ہیں۔ 8
یہاں محبوب سے مراد جنگ میں فتح ہے، ایک مسلمان کے لئے اصل چیز جو مطلوب ہونی چاہیے وہ صرف اللہ کی رضا ہے 9
اللہ تعالیٰ انسان کو آزمائش میں ڈال کر اس میں سے خیر کا پہلو نمایاں کرتے ہیں۔ 10
جن لوگوں سے غلطی ہوئی ان کی معافی کا اعلان کیا گیا کیونکہ وہ لوگ مومن تھے، منافق نہیں۔ 11
اللہ تعالیٰ چاہتے تو اس غلطی کے بعد بھی مسلمانوں کو نقصان نہ ہوتا لیکن رہتی دنیا تک مسلمانوں کے لئے جماعت کے نظم کو مضبوط کرنے کا سبق دیا۔ 12
×