my quran journey

MN 5.5

جنگ بدر کا پسِ منظر 1
ہجرت مدینہ جان بچانے کے لیے نہیں تھی۔ 2
ویڈیو (Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
جنگ کے بعد مالِ غنیمت پر مسلمانوں میں اختلاف اور اس پر اللہ تعالیٰ کا تبصرہ۔ 1 یَسْـَٔلُوْنَكَ عَنِ الْاَنْفَالِ ؕ قُلِ الْاَنْفَالُ لِلّٰهِ وَالرَّسُوْلِ ۚ فَاتَّقُوا اللّٰهَ وَاَصْلِحُوْا ذَاتَ بَیْنِكُمْ ۪ وَاَطِیْعُوا اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗۤ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ 1
مالِ غنیمت کے لیے اس آیت میں انفال کا لفظ آیا ہے جس کا مطلب ہے اضافی چیز، یعنی جنگ کا مقصد مالِ غنیمت حاصل کرنا نہیں۔ 2 (اے نبی ﷺ) یہ لوگ آپ سے اموال غنیمت کے بارے پوچھ رہے ہیں آپ کہیے کہ اموال غنیمت کل کے کل اللہ اور رسول ﷺ کے ہیں پس تم اللہ کا تقویٰ اختیار کرو اور اپنے آپس کے معاملات درست کرو اور اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت کرو اگر تم مؤمن ہو
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے مالِ غنیمت پر اختلاف کی جڑ کاٹ دی۔ 3
مالِ غنیمت کا قانون 1 وَٱعْلَمُوٓا۟ أَنَّمَا غَنِمْتُم مِّن شَىْءٍۢ فَأَنَّ لِلَّهِ خُمُسَهُۥ وَلِلرَّسُولِ وَلِذِى ٱلْقُرْبَىٰ وَٱلْيَتَـٰمَىٰ وَٱلْمَسَـٰكِينِ وَٱبْنِ ٱلسَّبِيلِ إِن كُنتُمْ ءَامَنتُم بِٱللَّهِ وَمَآ أَنزَلْنَا عَلَىٰ عَبْدِنَا يَوْمَ ٱلْفُرْقَانِ يَوْمَ ٱلْتَقَى ٱلْجَمْعَانِ ۗ وَٱللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَىْءٍۢ قَدِيرٌ 41
اور جان لو کہ جو بھی غنیمت تمہیں حاصل ہوئی ہے اس کا خمس (پانچواں حصہ) تو اللہ کے لیے رسول ﷺ کے لیے اور (رسول ﷺ کے) قرابت داروں کے لیے ہے اور (اس میں حصہ ہوگا) یتیموں مسکینوں اور مسافروں کے لیے (بھی) اگر تم ایمان رکھتے ہو اللہ پر اور اس شے پر جو ہم نے نازل کی اپنے بندے پر فیصلے کے دن جس دن دو فوجوں کا ٹکراؤ ہوا تھا اور اللہ ہر شے پر قادر ہے
بندۂ مومن کی شخصیت کے دو رخ
ویڈیو (Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
اللہ پر حقیقی ایمان اور توکل۔ 1 حقیقی مومن کی شخصیت کا پہلا رخ انفرادی نیکی ہے۔ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ اِذَا ذُكِرَ اللّٰهُ وَجِلَتْ قُلُوْبُهُمْ وَاِذَا تُلِیَتْ عَلَیْهِمْ اٰیٰتُهٗ زَادَتْهُمْ اِیْمَانًا وَّعَلٰی رَبِّهِمْ یَتَوَكَّلُوْنَ 2
حقیقی مؤمن تو وہی ہیں کہ جب اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے تو ان کے دل لرز جاتے ہیں اور جب انہیں اس کی آیات پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو ان کے ایمان میں اضافہ ہوجاتا ہے اور وہ اپنے رب ہی پر توکل کرتے ہیں۔
نماز قائم کرتے ہیں۔ 2 الَّذِیْنَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَمِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَ ۟ؕ 3
جو نماز کو قائم رکھتے ہیں اور جو کچھ ہم نے انہیں دیا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں
انفاق - اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں۔ 3 اُولٰٓىِٕكَ هُمُ الْمُؤْمِنُوْنَ حَقًّا ؕ لَهُمْ دَرَجٰتٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَمَغْفِرَةٌ وَّرِزْقٌ كَرِیْمٌ ۟ۚ 4
یہی لوگ ہیں جو حقیقی مؤمن ہیں ان کے لیے ان کے رب کے پاس (اونچے) درجات اور مغفرت اور عزت والا رزق ہے۔ یہاں سے اب غزوۂ بدر کا ذکر شروع ہو رہا ہے۔
ہجرتِ مدینہ کی فرضیت۔ 1 ہجرتِ مدینہ إِنَّ ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ وَهَاجَرُوا۟ وَجَـٰهَدُوا۟ بِأَمْوَٰلِهِمْ وَأَنفُسِهِمْ فِى سَبِيلِ ٱللَّهِ وَٱلَّذِينَ ءَاوَوا۟ وَّنَصَرُوٓا۟ أُو۟لَـٰٓئِكَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَآءُ بَعْضٍۢ ۚ وَٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ وَلَمْ يُهَاجِرُوا۟ مَا لَكُم مِّن وَلَـٰيَتِهِم مِّن شَىْءٍ حَتَّىٰ يُهَاجِرُوا۟ ۚ وَإِنِ ٱسْتَنصَرُوكُمْ فِى ٱلدِّينِ فَعَلَيْكُمُ ٱلنَّصْرُ إِلَّا عَلَىٰ قَوْمٍۭ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَهُم مِّيثَـٰقٌۭ ۗ وَٱللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌۭ 72
یقیناً وہ لوگ جو ایمان لائے اور جنہوں نے ہجرت کی اور جہاد کیا اپنے مالوں اور اپنی جانوں کے ساتھ اللہ کی راہ میں اور وہ لوگ جنہوں نے انہیں پناہ دی اور ان کی مدد کی یہ سب لوگ ایک دوسرے کے ساتھی ہیں اور وہ لوگ جو ایمان لائے لیکن انہوں نے ہجرت نہیں کی تمہارا (اب) ان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں حتیٰ کہ وہ ہجرت کریں اور اگر وہ تم سے دین کے معاملے میں مدد مانگیں تو ان کی مدد کرنا تم پر واجب ہے مگر کسی ایسی قوم کے خلاف (نہیں) کہ ان کے اور تمہارے درمیان معاہدہ ہو اور جو کچھ تم کر رہے ہو اللہ اسے دیکھ رہا ہے
ہجرت نہ کرنے والے مسلمانوں سے تعلق توڑنے کا حکم۔ 2 وَٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَآءُ بَعْضٍ ۚ إِلَّا تَفْعَلُوهُ تَكُن فِتْنَةٌۭ فِى ٱلْأَرْضِ وَفَسَادٌۭ كَبِيرٌۭ 73
اور وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا وہ آپس میں ایک دوسرے کے ساتھی ہیں اگر تم یہ (اِن قواعد و ضوابط کی پابندی) نہیں کرو گے تو زمین میں فتنہ پھیلے گا اور بہت بڑا فساد برپا ہوجائے گا
عہد کی پابندی کی اہمیت۔ 3
پیچھے رہ جانے والے مسلمانوں کی مدد کرنے کا حکم، لیکن صرف اس صورت میں جب اس قبیلے سے مسلمانوں کا کوئی معاہدہ نہ ہو۔
جہاد اور قتال 1 حقیقی مومن کی شخصیت کا دوسرا رخ ۔ وَٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ وَهَاجَرُوا۟ وَجَـٰهَدُوا۟ فِى سَبِيلِ ٱللَّهِ وَٱلَّذِينَ ءَاوَوا۟ وَّنَصَرُوٓا۟ أُو۟لَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلْمُؤْمِنُونَ حَقًّۭا ۚ لَّهُم مَّغْفِرَةٌۭ وَرِزْقٌۭ كَرِيمٌۭ 74
اور وہ لوگ جو ایمان لائے اور جنہوں نے ہجرت کی اور جہاد کیا اللہ کی راہ میں (یعنی مہاجرین) اور وہ لوگ (انصار مدینہ) جنہوں نے انہیں پناہ دی اور ان کی نصرت کی یہی لوگ ہیں سچے مؤمن۔ ان کے لیے ہے مغفرت اور رزق کریم
جنگِ بدر سے محمد ﷺ کی دعوت و تحریک کے آخری دور یعنی تصادم کا آغاز ہوا اور یہ دور مسلسل 6 سال چلا
ویڈیو (Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
مدینہ سے نکلتے وقت کسی جنگ کا اندیشہ نہیں تھا۔ 1 جنگِ بدر كَمَاۤ اَخْرَجَكَ رَبُّكَ مِنْ بَیْتِكَ بِالْحَقِّ ۪ وَاِنَّ فَرِیْقًا مِّنَ الْمُؤْمِنِیْنَ لَكٰرِهُوْنَ ۟ۙ 5
اچانک جب جنگ کی صورتحال بنی تو کچھ کمزور ایمان مسلمانوں نے جنگ کی بجائے تجارتی قافلے کی طرف جانے کا مشورہ دیا۔ 2 جیسے کہ نکالا آپ کو (اے نبی ﷺ آپ کے رب نے آپ کے گھر سے حق کے ساتھ اور یقیناً اہل ایمان میں سے کچھ لوگ اسے پسند نہیں کر رہے تھے
حضور ﷺ بدر کی طرف جانا چاہتے تھے تاکہ حق واضح ہو جائے۔ 3 یُجَادِلُوْنَكَ فِی الْحَقِّ بَعْدَ مَا تَبَیَّنَ كَاَنَّمَا یُسَاقُوْنَ اِلَی الْمَوْتِ وَهُمْ یَنْظُرُوْنَ 6
اللہ تعالیٰ کا وعدہ کہ لشکر یا قافلے میں سے کسی ایک پر اللہ ضرور فتح دے گا۔ 4 وہ لوگ آپ ﷺ سے جھگڑ رہے تھے حق کے بارے میں اس کے بعد کہ بات (ان پر) بالکل واضح ہوچکی تھی (وہ لوگ ایسے محسوس کر رہے تھے) جیسے انہیں موت کی طرف دھکیلا جا رہا ہو اور وہ اسے دیکھ رہے ہوں۔
کمزور ایمان مسلمان قافلے کی طرف جانا چاہتے تھے۔ 5 وَاِذْ یَعِدُكُمُ اللّٰهُ اِحْدَی الطَّآىِٕفَتَیْنِ اَنَّهَا لَكُمْ وَتَوَدُّوْنَ اَنَّ غَیْرَ ذَاتِ الشَّوْكَةِ تَكُوْنُ لَكُمْ وَیُرِیْدُ اللّٰهُ اَنْ یُّحِقَّ الْحَقَّ بِكَلِمٰتِهٖ وَیَقْطَعَ دَابِرَ الْكٰفِرِیْنَ ۟ۙ 7
اور یاد کرو جبکہ اللہ وعدہ کر رہا تھا تم لوگوں سے کہ ان دونوں گروہوں میں سے ایک تمہیں مل جائے گا اور (اے مسلمانو !) تم یہ چاہتے تھے کہ جو بغیر کانٹے کے ہے وہ تمہارے ہاتھ آئے اور اللہ چاہتا تھا کہ اپنے فیصلے کے ذریعے سے حق کا حق ہونا ثابت کر دے اور کافروں کی جڑ کاٹ دے۔
اللہ کی مرضی بھی حق کو واضح کرنا تھی 6 لِیُحِقَّ الْحَقَّ وَیُبْطِلَ الْبَاطِلَ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُوْنَ ۟ۚ 8
تا کہ سچا ثابت کر دے حق کو اور جھوٹاثابت کر دے باطل کو خواہ یہ مجرموں کو کتنا ہی ناگوار ہو۔
بدر سے پہلے حضور ﷺ کی دعا 7 اِذْ تَسْتَغِیْثُوْنَ رَبَّكُمْ فَاسْتَجَابَ لَكُمْ اَنِّیْ مُمِدُّكُمْ بِاَلْفٍ مِّنَ الْمَلٰٓىِٕكَةِ مُرْدِفِیْنَ 9
مہاجرین اور انصار میں سے صحابہ کرام کا مضبوط ایمان اور ہر حال میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ساتھ دینے کا عہد 8 یاد کرو جبکہ تم لوگ اپنے رب سے فریاد کر رہے تھے تو اس نے تمہاری دعا قبول کی تھی کہ میں تمہاری مدد کروں گا ایک ہزار ملائکہ کے ساتھ جو پے درپے آئیں گے
ویڈیو (Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
ایمان کا تقاضا کہ جو حکم ملے اسے فوراً پورا کرو۔ 1 کچھ مسلمان جو ایمان کے دعویدار تو تھے لیکن دنیا، جان اور مال کی محبت کی وجہ سے ان کے دلوں میں بات نہیں پہنچتی تھی اور وہ جنگ سے بہت گھبراتے تھے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم صرف تبلیغ کرنے نہیں بلکہ دین کو غالب کرنے آئے تھے۔ يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓا۟ أَطِيعُوا۟ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥ وَلَا تَوَلَّوْا۟ عَنْهُ وَأَنتُمْ تَسْمَعُونَ 20
مسلمانوں کا وہ گروہ جو کفر کے مشابہ ہو چکا تھا۔ 2 اے اہل ایمان ! اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت کرو اور اس سے منہ نہ موڑو جبکہ تم سن رہے ہو
یہ گروہ مدینہ میں وجود میں آیا جب بڑی تعداد میں لوگ صرف اپنے قبیلوں کی وجہ سے اسلام لائے، لیکن ان کے دلوں میں ایمان داخل نہیں ہوا تھا۔ 3 وَلَا تَكُونُوا۟ كَٱلَّذِينَ قَالُوا۟ سَمِعْنَا وَهُمْ لَا يَسْمَعُونَ 21
ایمان کی اس کمزوری کی وجہ سے یہ گروہ جنگ سے بہت خوفزدہ ہو گیا اور منافق بن گیا 4 اور ان لوگوں کی مانند مت ہوجاؤ جو کہتے ہیں کہ ہم نے سن لیا اور حقیقت میں وہ سنتے نہیں ہیں
ان لوگوں کے مسلسل انکار سے اللہ نے حق کو پہچاننے کی طاقت ان لوگوں سے چھین لی 5
جو لوگ اپنی روح کی طرف توجہ نہیں دیتے، وہ صرف ایک حیوان کی طرح ہیں۔ 6 إِنَّ شَرَّ ٱلدَّوَآبِّ عِندَ ٱللَّهِ ٱلصُّمُّ ٱلْبُكْمُ ٱلَّذِينَ لَا يَعْقِلُونَ 22
آج کا انسان اپنے آپ کو صرف ایک حیوان سمجھتا ہے 7 یقیناً تمام چوپایوں میں اللہ کے نزدیک بد ترین وہ بہرے گونگے (انسان) ہیں جو عقل سے کام نہیں لیتے۔
Darwinism
اللہ دلوں پر مہر اس وقت کرتا ہے جب لوگ حق کو پہچان کر بھی انکار پر اڑے رہتے ہیں۔ 8 وَلَوْ عَلِمَ ٱللَّهُ فِيهِمْ خَيْرًۭا لَّأَسْمَعَهُمْ ۖ وَلَوْ أَسْمَعَهُمْ لَتَوَلَّوا۟ وَّهُم مُّعْرِضُونَ 23
کفر کے معنی: اندر سے اٹھنے والی حق بات کو دبا دینا۔ 9 اور اگر اللہ کے علم میں ہوتا کہ ان میں کوئی خیر ہے تو وہ انہیں سنوا دیتا اور اگر وہ انہیں (بھلائی کے بغیر) سنوا بھی دیتا تو وہ اعراض کرتے ہوئے پیٹھ پھیر جاتے۔
ہمارے لیے لمحۂ فکریہ۔ 10
ویڈیو (Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
حضور ﷺ کی بات اللہ کی بات ہے، اس لیے ان کا حکم مانو۔ 1 اہلِ ایمان سے مثبت انداز میں خطاب يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ ٱسْتَجِيبُوا۟ لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ ۖ وَٱعْلَمُوٓا۟ أَنَّ ٱللَّهَ يَحُولُ بَيْنَ ٱلْمَرْءِ وَقَلْبِهِۦ وَأَنَّهُۥٓ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ  24
شہادت موت نہیں بلکہ زندگی ہے۔ 2 اے اہل ایمان ! لبیک کہا کرو اللہ اور رسول ﷺ کی پکار پر جب وہ تمہیں پکاریں اس شے کے لیے جو تمہیں زندگی بخشنے والی ہے اور یہ کہ (بالآخر) تم سب کو یقیناً اسی کی طرف جمع کیا جانا ہے
بندۂ مومن کے فرائض کو سمجھنے کے لیے 3 منزلہ عمارت کا نقشہ 3
جب عذاب آتا ہے تو گناہگار اور بے گناہ دونوں اس کی زد میں آتے ہیں۔ 4 وَٱتَّقُوا۟ فِتْنَةًۭ لَّا تُصِيبَنَّ ٱلَّذِينَ ظَلَمُوا۟ مِنكُمْ خَآصَّةًۭ ۖ وَٱعْلَمُوٓا۟ أَنَّ ٱللَّهَ شَدِيدُ ٱلْعِقَابِ 25
بے گناہ لوگ صرف اس صورت میں بچ سکتے ہیں کہ اگر وہ لوگوں کو برے کاموں سے روکتے رہیں۔ 5 اور ڈرو اس فتنے سے جو تم میں سے صرف گنہگاروں ہی کو اپنی لپیٹ میں نہیں لے گا اور جان لو کہ اللہ سزا دینے میں بہت سخت ہے
حدیثِ قدسی: ایک زاہد اور عابد پر اللہ کا عذاب 6
آخرت کی سزا اس دنیا کی سزا کے مقابلے میں بہت سخت ہے۔ 7
ویڈیو (Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
مسلمان ہندوستان میں تعداد میں بہت کم تھے۔ 1 آزادیِ پاکستان وَٱذْكُرُوٓا۟ إِذْ أَنتُمْ قَلِيلٌۭ مُّسْتَضْعَفُونَ فِى ٱلْأَرْضِ تَخَافُونَ أَن يَتَخَطَّفَكُمُ ٱلنَّاسُ فَـَٔاوَىٰكُمْ وَأَيَّدَكُم بِنَصْرِهِۦ وَرَزَقَكُم مِّنَ ٱلطَّيِّبَـٰتِ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ 26
مسلمان بہت دبے ہوئے تھے، تعلیم، تنظیم، سرکاری ملازمت اور کاروبار میں ہندو بہت آگے تھے۔ 2 اور یاد کرو جبکہ تم تھوڑی تعداد میں تھے اور زمین میں دبا لیے گئے تھے تمہیں اندیشہ تھا کہ لوگ تمہیں اچک لے جائیں گے تو اللہ نے تمہیں پناہ کی جگہ دے دی اور تمہاری مدد کی اپنی خاص نصرت سے اور تمہیں بہترین پاکیزہ رزق عطا کیا تاکہ تم شکر ادا کرو
مسلمانوں کو خوف تھا کہ اگر پاکستان آزاد نہیں ہوتا تو ہندو ہمیں نقصان پہنچائے گا، ہماری ثقافت اور مذہب ختم کر دے گا۔ 3
اللہ نے ہمیں پاکستان میں پناہ دی اور خوشحالی بھی دی، لیکن ہم نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی۔ 4
ویڈیو (Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
ایمان کا عہد کرنے کے بعد اللہ اور رسول ﷺ کے احکامات کو نہ ماننا خیانت ہے۔ 1 مزید ہدایات يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ لَا تَخُونُوا۟ ٱللَّهَ وَٱلرَّسُولَ وَتَخُونُوٓا۟ أَمَـٰنَـٰتِكُمْ وَأَنتُمْ تَعْلَمُونَ  27
انسان میں روح اللہ کی سب سے بڑی امانت ہے۔ 2 اے اہل ایمان ! مت خیانت کرو اللہ سے اور رسول ﷺ سے اور نہ ہی اپنی (آپس کی) امانتوں میں خیانت کرو جانتے بوجھتے
مال اور اولاد ایک فتنہ ہیں۔ 3 وَٱعْلَمُوٓا۟ أَنَّمَآ أَمْوَٰلُكُمْ وَأَوْلَـٰدُكُمْ فِتْنَةٌۭ وَأَنَّ ٱللَّهَ عِندَهُۥٓ أَجْرٌ عَظِيمٌۭ 28
امید صرف اللہ سے، یہاں تک کہ اپنی اولاد سے بھی نہیں۔ 4 اور جان لو کہ تمہارے اموال اور تمہاری اولاد فتنہ ہیں اور یہ کہ اللہ ہی کے پاس ہے بڑا اجر
تقویٰ کا مطلب ہے کہ یہ یاد رہے کہ اللہ ہر وقت ہمیں دیکھ رہا ہے اور ہمیں ہر عمل اور بات کا جواب دینا ہے۔ 5 يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓا۟ إِن تَتَّقُوا۟ ٱللَّهَ يَجْعَل لَّكُمْ فُرْقَانًۭا وَيُكَفِّرْ عَنكُمْ سَيِّـَٔاتِكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ۗ وَٱللَّهُ ذُو ٱلْفَضْلِ ٱلْعَظِيمِ 29
اللہ کا تقویٰ اختیار کرنے سے اللہ ایک صلاحیت پیدا کر دیتے ہیں "فرقان" جس سے آپ کا دل آپ کو صحیح اور غلط میں فرق بتاتا ہے 6 اے اہل ایمان ! اگر تم اللہ کے تقویٰ پر برقرار رہو گے تو وہ تمہارے لیے فرقان پیدا کر دے گا اور دور کر دے گا تم سے تمہاری برائیاں (کمزوریاں) اور تمہیں بخش دے گا۔ اور اللہ بڑے فضل والا ہے
×