my quran journey

MN 5.2

تعارف
ویڈیو (Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
الٓمّٓ​ ۚ‏ 1
اللہ تعالیٰ اہل ایمان ضرور آزمائےگے، یہ مضمون قرآن مجید میں چار جگہ آیاہے مسلمانوں کو ڈانت کے انداز میں کہا جا رہا ہے کہ امتحانات سے، مصیبتوں سےگھبرا کیوں گئے اَحَسِبَ النَّاسُ اَنۡ يُّتۡرَكُوۡۤا اَنۡ يَّقُوۡلُوۡۤا اٰمَنَّا وَهُمۡ لَا يُفۡتَـنُوۡنَ‏ 2
البقرہ آیت نمبر 214 1
آل عمران آیت نمبر 142 2 کیا لوگوں نے یہ سمجھا تھا کہ وہ چھوڑ دیے جائیں گے صرف یہ کہنے سے کہ ہم ایمان لے آئے اور انہیں آزمایا نہ جائے گا
التوبة، آیت نمبر 16 3
مکہ میں صحابہ پر آزمائشوں کی کچھ مثالیں اورصبر کا حکم
اللہ نے زندگی کو ایک مسلسل امتحان بنایا ہے اور اِس کے دو حصے ہیں
پہلا امتحان عقل اور فطرت کا - سلیم الفطرت یہ ہے کہ انسان اللہ کو پہچان لے گا 1 وَلَقَدۡ فَتَـنَّا الَّذِيۡنَ مِنۡ قَبۡلِهِمۡ​ فَلَيَـعۡلَمَنَّ اللّٰهُ الَّذِيۡنَ صَدَقُوۡا وَلَيَعۡلَمَنَّ الۡكٰذِبِيۡنَ‏ 3
دوسرا امتحان استقامت کا ۔ کہ اُسے پہچاننے کے بعد اُس کے ہر حکم کو مانیں 2 ہم نے تو ان کو بھی آزمایا تھا جو ان سے پہلے تھے پس اللہ ظاہر کر کے رہے گا ان کو جو سچے ہیں اور ان کو بھی جو جھوٹے ہیں
آزمائشوں کی مثال: حضرت ابراہیمؑ کی زندگی
ظالموں کو اللہ تعالیٰ نے آزادی دی ہے تاکہ اللہ آزما سکیں ایمان والوں کو لیکن ظالموں کو سزا مل کر رہے گی 1 مسلمانوں کی دل جوئی - جو لوگ اہلِ ایمان کو ستا رہے ہیں وہ اللہ کی پکڑ سے بچ نہیں سکیں گے اَمْ حَسِبَ الَّذِيْنَ يَعْمَلُوْنَ السَّيِّاٰتِ اَنْ يَّسْبِقُوْنَا١ؕ سَآءَ مَا يَحْكُمُوْنَ 4
کیا اُن لوگوں نے جو برائیاں (ظلم و ستم) کررہے ہیں یہ سمجھ رکھا ہے کہ وہ ہماری پکڑ سے بچ نکلیں گے بری رائے ہے جو وہ قائم کر رہے ہیں
شیطانی وسوسے کا جواب کہ پتا نہیں آخرت ہونی بھی ہے کہ نہیں 2 مَنْ كَانَ يَرْجُوْا لِقَآءَ اللّٰهِ فَاِنَّ اَجَلَ اللّٰهِ لَاٰتٍ١ؕ وَ هُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْمُ 5
جو کوئی اللہ سے ملاقات کا اُمیدوار ہے تو بے شک اللہ کا معین کردہ وقت آکر رہے گا۔ وہ توسب کچھ سننے والا، سب کچھ جاننے والا ہے
ویڈیو (Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
اگر تم ایمان لائے ہو، نیک ہو اور جہاد کر رہے ہو تو یہ اللہ پر احسان نہیں بلکہ تمہارا اپنا فائدہ ہے 1 سخت انداز وَ مَنْ جَاهَدَ فَاِنَّمَا يُجَاهِدُ لِنَفْسِهٖ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَغَنِيٌّ عَنِ الْعٰلَمِيْنَ۰ 6
اورجو کوئی جہاد کرتا ہے پس وہ تو جہاد کرتا ہے اپنے ہی لئے۔ بے شک ا للہ کو تمام جہان والوں سے کوئی احتیاج نہیں
خاص طور پر اگر کسی جماعت کا حصہ ہو، تو اس کے امیر پر کوئی احسان نہ سمجھو 2
اللہ تعالیٰ بہترین اعمال کے حساب سے آخرت میں بدلہ دیں گے۔ 1 نرمی کا انداز ​ وَ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَنُكَفِّرَنَّ عَنْهُمْ سَيِّاٰتِهِمْ وَ لَنَجْزِيَنَّهُمْ اَحْسَنَ الَّذِيْ كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ۰​ 7
وہ لوگ جو ایمان لائے اور جنہوں نے نیک عمل کئے ہم لازماً اُن سے اُن کی برائیوں کو دور کردیں گے اور ہم لازماً اُن کے اعمال کا بہترین بدلہ اُنہیں عطا کریں گے
اللہ پچھلے گناہ بھی معاف کردیں گے 2
ویڈیو (Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
والدین کے حق کی تاکید لیکن اللہ کا حق پہلے 1 مسلمان نوجوانوں پر ان کے مشرک والدین کے دباؤ کے بارے میں اللہ کی ہدایات وَ وَصَّيْنَا الْاِنْسَانَ بِوَالِدَيْهِ حُسْنًا١ؕ وَ اِنْ جَاهَدٰكَ لِتُشْرِكَ بِيْ مَا لَيْسَ لَكَ بِهٖ عِلْمٌ فَلَا تُطِعْهُمَا١ؕ اِلَيَّ مَرْجِعُكُمْ فَاُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ 8
اور ہم نے انسان کو وصیت کی اُس کے والدین کے بارے میں حُسنِ سلوک کی اور اگر وہ دونوں تجھ سے جہاد کریں کہ تو شرک کرے میرے ساتھ جس کے لئے تیرے پاس کوئی علم نہیں تو اُن کا کہنا نہ مان میری طرف ہی تم سب کو لوٹنا ہے تو میں تمہیں
والدین اگر دین کے معاملے میں دوباؤ ڈالیں تو انکی بات نہ ماننے کا حکم لیکن اس صورت میں بھی اسے حسنِ سلوک کرنے کا حکم 2
دل جوئی کی آیت کے اگر ماں باپ سے کٹے ہو تو اللہ نے تمہیں مسلمان بھائیوں سے جوڑ بھی تو دیا ہے 3 وَ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَنُدْخِلَنَّهُمْ فِي الصّٰلِحِيْنَ 9
وہ لوگ جو ایمان لائے اور جنہوں نے نیک عمل کئے ہم اُنہیں ضرور نیکوکاروں میں شامل کردیں گے
اللہ چاہتا ہے کہ ایک مومن آزمائش میں ڈٹ کر کھڑا رہے 1 آزمائشوں میں ایک مومن کا طرزِعمل کیا ہونا چاہیے وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ يَّقُوْلُ اٰمَنَّا بِاللّٰهِ فَاِذَاۤ اُوْذِيَ فِي اللّٰهِ جَعَلَ فِتْنَةَ النَّاسِ كَعَذَابِ اللّٰهِ١ؕ وَ لَىِٕنْ جَآءَ نَصْرٌ مِّنْ رَّبِّكَ لَيَقُوْلُنَّ اِنَّا كُنَّا مَعَكُمْ١ؕ اَوَ لَيْسَ اللّٰهُ بِاَعْلَمَ بِمَا فِيْ صُدُوْرِ الْعٰلَمِيْنَ 10
لوگوں میں سے کچھ وہ بھی ہیں جو کہتے ہیں ہم ایمان لے آئے اللہ پر پھر جب اُن میں سے کسی کو ایذا پہنچائی جاتی ہے اللہ کی راہ میں تو وہ لوگوں کی (طرف سے ڈالی ہوئی) آزمائش کو اللہ کا عذاب سمجھ بیٹھتا ہے اور اگر تمہارے ربّ کی طرف سے کوئی مدد آجائے تو وہ ضرور کہیں گے کہ ہم یقینا تمہارے ساتھ تھے تو کیا اللہ زیادہ باخبر نہیں ہے اِس سے کہ جو کچھ جہان والوں کے سینوں میں پوشیدہ ہے؟​
عظیمت اور صبر میں اگر کچھ کمی ہے تو انسان آزمائشوں میں کانپ جائے گا 2
اگر انسان یہ محسوس کرئے کہ آزمائشوں میں ہمت کم ہو رہی ہے اور دل کمزور پڑ رہا ہے تو یہ آیات سامنے آ جانی چاہیے کہ یہ کم ہمتی ایک مومن کو نفاق کے مرض میں مبتلہ کر سکتی ہے 3
وَ لَيَعْلَمَنَّ اللّٰهُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَ لَيَعْلَمَنَّ الْمُنٰفِقِيْنَ 11
اگر انسان یہ محسوس کرئے کہ آزمائشوں میں ہمت کم ہو رہی ہے اور دل کمزور پڑ رہا ہے تو یہ آیات سامنے آ جانی چاہیے کہ یہ کم ہمتی ایک مومن کو نفاق کے مرض میں مبتلہ کر سکتی ہے 4 اور اللہ ظاہر کر کے رہے گا مومنوں کو اور وہ ظاہر کرکے رہے گا منافقوں کو​
صلاحیتیں کن کاموں میں خراب کر رہے ہو، اپنے بچوں کا سوچو، بیٹیوں کی شادی کا سوچو 1 بزرگوں کا خیر خواہی کے انداز میں دین پر چلنے سے روکنے کا مشورہ وَ قَالَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا لِلَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّبِعُوْا سَبِيْلَنَا وَ لْنَحْمِلْ خَطٰيٰكُمْ١ؕ وَ مَا هُمْ بِحٰمِلِيْنَ مِنْ خَطٰيٰهُمْ مِّنْ شَيْءٍ١ؕ اِنَّهُمْ لَكٰذِبُوْنَ 12
اور کہا اُن لوگوں نے جنہوں نے کفر کیا اُن لوگوں سے کہ جو ایمان لائے پیروی کرو ہمارے راستے کی اور ہم اٹھالیں گے تمہاری خطاؤں کا بوجھ اور نہیں ہیں وہ اٹھانے والے اُن کی خطاؤں میں سے کچھ بھی بلاشبہ یہ لوگ جھوٹے ہیں​
ہمارے آباؤ اجداد کے راستے پر واپس آ جاؤ اور آگر آخرت میں تمہیں گناہ ہوا تو ہم تمھارا بوجھ اٹھا لیں گے 2
وَ لَيَحْمِلُنَّ اَثْقَالَهُمْ وَ اَثْقَالًا مَّعَ اَثْقَالِهِمْ١ٞ وَ لَيُسْـَٔلُنَّ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ عَمَّا كَانُوْا يَفْتَرُوْنَؒ 13
اللہ نے سختی سے اِس بات کی نفی کی کہ کوئی کسی کا بوجھ اٹھائے گا بلکہ اگر کوئی اس بات کو مانے گا تو اس کا بوجھ بڑھا دیا جائے گا 3 یہ لوگ لازماً اٹھائیں گے اپنے بوجھ اور اپنے بوجھوں کے ساتھ کچھ اور بوجھ لازماً اُن سے باز پرس ہو گی قیامت کے دن اُس جھوٹ کے بارے میں جو وہ گھڑتے رہے​
ویڈیو (Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
حضرت نوحؑ کی 950 سال کی جدوجہد کی مثال دے کر مسلمانوں کو صبر کرنے کا کہا جا رہا ہے۔ مکہ میں صحابہ کرام کے مشکل حالات پر روشنی وَلَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا نُوۡحًا اِلٰى قَوۡمِهٖ فَلَبِثَ فِيۡهِمۡ اَ لۡفَ سَنَةٍ اِلَّا خَمۡسِيۡنَ عَامًا ؕ فَاَخَذَهُمُ الطُّوۡفَانُ وَهُمۡ ظٰلِمُوۡنَ‏ 14
اور ہم نے بھیجا تھا نوح ؑ کو اس کی قوم کی طرف تو وہ رہا ان کے مابین پچاس برس کم ایک ہزار برس تو ان کو آپکڑا طوفان نے اور وہ ظالم تھے
فَاَنۡجَيۡنٰهُ وَاَصۡحٰبَ السَّفِيۡنَةِ وَجَعَلۡنٰهَاۤ اٰيَةً لِّـلۡعٰلَمِيۡنَ‏ 15
تو ہم نے بچالیا اس نوحؑ کو اور کشتی والوں کو اور اسے بنا دیا ہم نے تمام جہان والوں کے لیے ایک نشانی
حضرت ابراہیمؑ کی طرف سےتوحید کی دعوت وَقَالَ اِنَّمَا اتَّخَذۡتُمۡ مِّنۡ دُوۡنِ اللّٰهِ اَوۡثَانًا ۙ مَّوَدَّةَ بَيۡنِكُمۡ فِى الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا ​ۚ ثُمَّ يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِ يَكۡفُرُ بَعۡضُكُمۡ بِبَعۡضٍ وَّيَلۡعَنُ بَعۡضُكُمۡ بَعۡضًا وَّمَاۡوٰٮكُمُ النَّارُ وَمَا لَـكُمۡ مِّنۡ نّٰصِرِيۡنَ 25
اور ابراہیم ؑ نے کہا کہ تم لوگوں نے اللہ کے سوا جوُ بت بنا رکھے ہیں یہ تو بس دنیا کی زندگی میں تمہاری آپس کی محبت کی وجہ سے ہے پھر قیامت کے دن تم ایک دوسرے کا انکار کرو گے اور ایک دوسرے پر لعنت بھیجو گے اور تم سب کا ٹھکانا آگ ہوگی اور (اس دن وہاں) تمہارا کوئی مدد گار نہیں ہوگا
لوگ ایک سادہ صاف دعوت کو کیوں نہیں مانتے
چودھراہٹ، سرکشی، تکبر اور اپنی وجاہت کی وجہ سے نہیں مانتے 1
اپنی جماعت میں رشتہ داریاں، کاروبار، اٹھنا بیٹھنا چھوڑ کر اللہ کی جماعت میں شامل ہونا ایک مشکل کام ہے جو صرف باہمت لوگ کر سکتے ہیں 2
ویڈیو (Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
آزمائش میں اہل ایمان کا سب سے بڑا سہارا قرآن 1 آزمائش کا مقابلہ کرنے کے لیے اہل ایمان کےلیے ہدایات اُتۡلُ مَاۤ اُوۡحِىَ اِلَيۡكَ مِنَ الۡكِتٰبِ وَاَقِمِ الصَّلٰوةَ ​ؕ اِنَّ الصَّلٰوةَ تَنۡهٰى عَنِ الۡفَحۡشَآءِ وَالۡمُنۡكَرِ​ؕ وَلَذِكۡرُ اللّٰهِ اَكۡبَرُ ​ؕ وَاللّٰهُ يَعۡلَمُ مَا تَصۡنَعُوۡنَ‏ 45
ترتیل کے ساتھ تھوڑا تھوڑا پڑھا جائے 1.1
قرآن پر غور و فکر کیا جائے 1.2
قرات سے پڑھانے کی کوشش کرنی چاہیئے لیکن قرات میں تکلف نہیں کرنا چاہیے 1.3 تلاوت کرتے رہا کریں اس کی جو وحی کی گئی ہے آپ کی طرف کتاب میں سے اور نماز قائم کریں یقیناً نماز روکتی ہے بےحیائی سے اور برے کاموں سے اور اللہ کا ذکر سب سے بڑی چیز ہے اور اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ تم کر رہے ہو
تجوید سیکھنا ضروری 1.4
نماز قائم کرو 2
نماز شعوری طور پر سمجھ کر پڑھی جائے 2.1
ذکر کے معنی اللہ کو دل میں مستحضر یا حاضر کر لینا اور ذکر کے چار ذریعے 3
قرآن 3.1
نماز 3.2
دائمی ذکر مطلب کوئی بھی کام کرنے کے دوران اللہ سے دعائیں مانگنا 3.3
کسی خاص کمزوری مثلاً مال کی محبت یا شہوت یا شہرت کی تمنا کے علاج کے لیے خاص آیات کو بار بار دہرانا 3.4
دعوت کیسے دی جائے 4 وَلَا تُجَادِلُوۡٓا اَهۡلَ الۡكِتٰبِ اِلَّا بِالَّتِىۡ هِىَ اَحۡسَنُ ۖ اِلَّا الَّذِيۡنَ ظَلَمُوۡا مِنۡهُمۡ​ وَقُوۡلُوۡٓا اٰمَنَّا بِالَّذِىۡۤ اُنۡزِلَ اِلَيۡنَا وَاُنۡزِلَ اِلَيۡكُمۡ وَاِلٰهُـنَا وَاِلٰهُكُمۡ وَاحِدٌ وَّنَحۡنُ لَهٗ مُسۡلِمُوۡنَ‏ 46
احسن، مُہذب طریقے سے دعوت لوگوں کے سامنے رکھی جائے 4.1 اور اہل کتاب سے جھگڑا مت کرو مگر بہترین طریقے سے سوائے ان کے جو ان میں سے ناانصافی پرُ تل جائیں اور (ان سے) کہیے کہ ہم ایمان رکھتے ہیں اس پر بھی جو ہم پر نازل کیا گیا اور اس پر بھی جو آپ لوگوں پر نازل کیا گیا اور ہمارا معبود اور تمہارا معبود ایک ہی ہے اور ہم تو اسی کے سامنے سر جھکا چکے ہیں
لیکن اگر کوئی ہٹ دھَرمی پر اُتر آئے تو سختی کی جا سکتی ہے، مناظرہ اور مجادلة میں فرق 4.2
اہلِ کتاب کو دعوت دیتے وقت جن باتوں پر اُن سے اتفاق ہے انہیں استعمال کیا جائے 4.3
ویڈیو (Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
کوئی بھی انسان جو تعصب اور تکبر سے پاک ہو گا وہ ایمان لے آئے گا 1 آپ ﷺ کا انکار کرنے والوں سے اللہ کا خطاب وَكَذٰلِكَ اَنۡزَلۡنَاۤ اِلَيۡكَ الۡكِتٰبَ​ؕ فَالَّذِيۡنَ اٰتَيۡنٰهُمُ الۡكِتٰبَ يُؤۡمِنُوۡنَ بِهٖ​ۚ وَمِنۡ هٰٓؤُلَاۤءِ مَنۡ يُّؤۡمِنُ بِهٖ ​ؕ وَ مَا يَجۡحَدُ بِاٰيٰتِنَاۤ اِلَّا الۡكٰفِرُوۡنَ‏ 47
اور (اے نبی ﷺ !) اسی طرح ہم نے آپ کی طرف یہ کتاب نازل کی ہے تو جن لوگوں کو ہم نے (اس سے پہلے) کتاب دی تھی وہ بھی اس پر ایمان لائیں گے اور ان (مشرکین مکہ) میں سے بھی بہت سے لوگ اس پر ایمان لا رہے ہیں اور ہماری آیات کا انکار نہیں کرتے سوائے ان لوگوں کے جو کفر پر اڑ گئے ہیں
یہان کافر سے مراد نہ شکرے لوگ جنھوں نے اللہ کی سب سے بڑی نعمت ہدایت قرآن کو تسلیم نہیں کیا 2
دوسرے الفاظ میں ایسا شخص جس کی فطرت بگڑ چکی ہو
آپؐ کے رسول ہونے اور قرآن اللہ کی کتاب ہونے کی ایک دلیل آپؐ کا امی ہونا 3 وَمَا كُنۡتَ تَـتۡلُوۡا مِنۡ قَبۡلِهٖ مِنۡ كِتٰبٍ وَّلَا تَخُطُّهٗ بِيَمِيۡنِكَ​ اِذًا لَّارۡتَابَ الۡمُبۡطِلُوۡنَ‏ 48
اور (اے نبی ﷺ !) آپ تو اس سے پہلے کوئی کتاب نہیں پڑھتے تھے اور نہ ہی آپ اپنے داہنے ہاتھ سے اسے لکھتے تھے (اگر ایسا ہوتا) تب تو یہ جھٹلانے والے ضرور شک کرتے
قرآن جو تعلیم لے کر آیا ہے وہ فطرتِ انسانی میں موجود ہیں صرف اس پر پردے پڑے ہوئے ہیں 4 بَلْ هُوَ ءَايَـٰتٌۢ بَيِّنَـٰتٌۭ فِى صُدُورِ ٱلَّذِينَ أُوتُوا۟ ٱلْعِلْمَ ۚ وَمَا يَجْحَدُ بِـَٔايَـٰتِنَآ إِلَّا ٱلظَّـٰلِمُونَ 49
بلکہ یہ تو روشن آیات ہیں ان لوگوں کے سینوں میں جنہیں علم دیا گیا ہے اور ہماری آیات کا انکار نہیں کرتے مگر وہی لوگ جو ظالم ہیں
آپؐ سے کوئی معجزہ دیکھانے کا مطالبہ اور اللہ کا جواب 5 وَقَالُوۡا لَوۡلَاۤ اُنۡزِلَ عَلَيۡهِ اٰيٰتٌ مِّنۡ رَّبِّهٖ​ؕ قُلۡ اِنَّمَا الۡاٰيٰتُ عِنۡدَ اللّٰهِ ؕ وَاِنَّمَاۤ اَنَا۟ نَذِيۡرٌ مُّبِيۡنٌ‏ 50
اور وہ کہتے ہیں کہ کیوں نہیں نازل کی گئیں ان پر نشانیاں ان کے رب کی طرف سے آپ ﷺ کہیے کہ نشانیاں (نازل کرنے کے اختیارات) تو اللہ ہی کے پاس ہیں اور میں تو صرف واضح طور پر خبردار کرنے والا ہوں
جو حق کے طالب ہیں ان کے لیے یہ قرآن یاد دہانی ہے 6 أَوَلَمْ يَكْفِهِمْ أَنَّآ أَنزَلْنَا عَلَيْكَ ٱلْكِتَـٰبَ يُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ ۚ إِنَّ فِى ذَٰلِكَ لَرَحْمَةًۭ وَذِكْرَىٰ لِقَوْمٍۢ يُؤْمِنُونَ 51
کیا ان کے لیے یہ (نشانی) کافی نہیں کہ ہم نے آپ ﷺ پر یہ کتاب نازل کی ہے جو ان کو پڑھ کر سنائی جاتی ہے یقیناً اس میں رحمت اور یاد دہانی ہے ان لوگوں کے لیے جو ایمان لاتے ہیں
آپؐ کی شخصیت بھی دلیل ہے کہ آپؐ نے اپنی پچھلی زندگی میں کبھی جھوٹ نہیں بولا تھا۔ 7 قُلْ كَفَىٰ بِٱللَّهِ بَيْنِى وَبَيْنَكُمْ شَهِيدًۭا ۖ يَعْلَمُ مَا فِى ٱلسَّمَـٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضِ ۗ وَٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ بِٱلْبَـٰطِلِ وَكَفَرُوا۟ بِٱللَّهِ أُو۟لَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلْخَـٰسِرُونَ 52
(اے نبی ﷺ !) آپ کہہ دیجیے کہ میرے اور تمہارے درمیان اللہ کافی ہے بطور گواہ وہ جانتا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اور وہ لوگ جو باطل پر ایمان رکھتے ہیں اور اللہ کا کفر کرتے ہیں یقیناً وہی خسارہ پانے والے ہیں
جب مشرکین کے پاس کوئی اور دلیل نہیں ہوتی تھی تو دعویٰ کرتے تھے کہ لے آؤ عذاب 8 وَيَسْتَعْجِلُونَكَ بِٱلْعَذَابِ ۚ وَلَوْلَآ أَجَلٌۭ مُّسَمًّۭى لَّجَآءَهُمُ ٱلْعَذَابُ وَلَيَأْتِيَنَّهُم بَغْتَةًۭ وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ 53
یہ لوگ جلدی مچا رہے ہیں عذاب کی۔ اور اگر (پہلے سے) ایک وقت معینّ طے نہ ہوچکا ہوتا تو ضرور ان پر عذاب آچکا ہوتا اور وہ ان پر اچانک آجائے گا اور انہیں پتا بھی نہیں چلے گا
ہجرتِ حبشہ
ویڈیو (Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
ہجرت کی اجازت 1 مکہ میں وہ مسلمان جن کے لیے اب تشدد اور مشکلات جھیلنے کی ہمت نہیں تھی، انہیں حبشہ کی طرف ہجرت کی اجازت دی گئی، لیکن یہ ہجرت واجب نہیں تھی يٰعِبَادِىَ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنَّ اَرۡضِىۡ وَاسِعَةٌ فَاِيَّاىَ فَاعۡبُدُوۡنِ‏ 56
اے میرے وہ بندو جو ایمان لائے ہو ! میری زمین بہت وسیع ہے پس عبادت تم میری ہی کرو
اگر موت کا وقت آ گیا تو ہجرت کر کے بھی موت سے نہیں بچ سکتے 2 كُلُّ نَفۡسٍ ذَآٮِٕقَةُ الۡمَوۡتِ ثُمَّ اِلَيۡنَا تُرۡجَعُوۡنَ‏ 57
ہر جان موت کا مزا چکھنے والی ہے پھر تم ہماری ہی طرف لوٹا دیے جاؤ گے
اور اصل جزا تو آخرت کی ہے 3 وَالَّذِيۡنَ اٰمَنُوا وَعَمِلُوۡا الصّٰلِحٰتِ لَـنُبَـوِّئَنَّهُمۡ مِّنَ الۡجَـنَّةِ غُرَفًا تَجۡرِىۡ مِنۡ تَحۡتِهَا الۡاَنۡهٰرُ خٰلِدِيۡنَ فِيۡهَا ​ؕ نِعۡمَ اَجۡرُ الۡعٰمِلِيۡنَ​ۖ 58
اور جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے اچھے اعمال کیے ہم انہیں ضرور جگہ دیں گے جنت کے بالا خانوں میں جس کے نیچے ندیاں بہتی ہوں گی اس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ کیا ہی اچھا اجر ہوگا عمل کرنے والوں کا
آخرت کا اچھا انجام ان کے لیے جنہوں نے​​مشکلات میں صبر کیا 4 ٱلَّذِينَ صَبَرُوا۟ وَعَلَىٰ رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ 59
وہ لوگ جنہوں نے صبر کیا اور وہ اپنے رب پر توکلّ کرتے ہیں
رزق کے لیے اللہ پر بھروسہ کرو 5 وَكَأَيِّن مِّن دَآبَّةٍۢ لَّا تَحْمِلُ رِزْقَهَا ٱللَّهُ يَرْزُقُهَا وَإِيَّاكُمْ ۚ وَهُوَ ٱلسَّمِيعُ ٱلْعَلِيمُ 60
اور کتنے ہی جاندار ہیں جو اپنا رزق اٹھائے نہیں پھرتے اللہ انہیں بھی رزق دیتا ہے اور وہ تم لوگوں کو بھی دے گا اور یقیناً وہ سب کچھ سننے والا سب کچھ جاننے والا ہے
ویڈیو (Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
فطرتِ انسانی میں توحید ہونے کی طرف اشارہ 1 مشرکین جو مکہ میں مسلمانوں پر ظلم کر رہے تھے اُن سے خطاب وَلَئِن سَأَلْتَهُم مَّنْ خَلَقَ ٱلسَّمَـٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضَ وَسَخَّرَ ٱلشَّمْسَ وَٱلْقَمَرَ لَيَقُولُنَّ ٱللَّهُ ۖ فَأَنَّىٰ يُؤْفَكُونَ 61
اور (اے نبی ﷺ !) اگر آپ ان سے پوچھیں کہ کس نے پیدا کیا ہے آسمانوں اور زمین کو اور کس نے مسخر کیا ہے سورج اور چاند کو ؟ تو وہ ضرور کہیں گے کہ اللہ نے تو پھر یہ لوگ کہاں سے لوٹا دیے جاتے ہیں
اللہ نے صرف اس کائنات کو بنایا ہی نہیں بلکہ اس دنیا و کائنات کا نظام پوری طرح سے اللہ کی قدرت میں ہے 2 ٱللَّهُ يَبْسُطُ ٱلرِّزْقَ لِمَن يَشَآءُ مِنْ عِبَادِهِۦ وَيَقْدِرُ لَهُۥٓ ۚ إِنَّ ٱللَّهَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيمٌۭ 62
اللہ ہی رزق کشادہ کرتا ہے جس کے لیے چاہتا ہے اپنے بندوں میں سے اور (جس کے لیے چاہتا ہے) اسے نپاتلا دیتا ہے یقیناً اللہ ہرچیز کا علم رکھتا ہے
دنیا میں تمام مشرکانہ مذاہب میں خدا کا انکار نہیں بلکہ وہ ایک خدا کے ساتھ چھوٹے خدا شامل کرتے تھے اور ہیں 3 وَلَئِن سَأَلْتَهُم مَّن نَّزَّلَ مِنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءًۭ فَأَحْيَا بِهِ ٱلْأَرْضَ مِنۢ بَعْدِ مَوْتِهَا لَيَقُولُنَّ ٱللَّهُ ۚ قُلِ ٱلْحَمْدُ لِلَّهِ ۚ بَلْ أَكْثَرُهُمْ لَا يَعْقِلُونَ 63
اور اگر آپ ﷺ ان سے پوچھیں کہ کس نے برسایا آسمان سے پانی پس اس سے زندہ کردیا زمین کو اس کے ُ مردہ ہوجانے کے بعد ؟ تو وہ ضرور کہیں گے کہ اللہ نے آپ ﷺ کہہ دیں کہ کل شکر اور کل حمد اللہ ہی کے لیے ہے۔ لیکن ان میں سے اکثر لوگ عقل سے کام نہیں لیتے
یہ آیت مسلمانوں اور کفار دونوں کے لیے ہے۔ یہ دنیا کی مشکلات اور آسائش دونوں ختم ہونے والی ہے وَمَا هَـٰذِهِ ٱلْحَيَوٰةُ ٱلدُّنْيَآ إِلَّا لَهْوٌۭ وَلَعِبٌۭ ۚ وَإِنَّ ٱلدَّارَ ٱلْـَٔاخِرَةَ لَهِىَ ٱلْحَيَوَانُ ۚ لَوْ كَانُوا۟ يَعْلَمُونَ 64
صبر کی بنیاد کہ یہ دنیا میں عارضی ہے اصل زندگی آخرت کی ہے 4.1 اور یہ دنیا کی زندگی تو کھیل اور تماشے کے سوا کچھ نہیں اور آخرت کا گھر ہی یقیناً اصل زندگی ہے۔ کاش کہ انہیں معلوم ہوتا
یہ دنیا مسلمان کے لیے ایک قید کھانا ہے۔ 4.2
کفار جب کسی مشکل میں آتے ہیں تو اپنے بتوں کو نہیں پکارتے بلکہ صرف اللہ کو پکارتے ہیں 5 فَإِذَا رَكِبُوا۟ فِى ٱلْفُلْكِ دَعَوُا۟ ٱللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ ٱلدِّينَ فَلَمَّا نَجَّىٰهُمْ إِلَى ٱلْبَرِّ إِذَا هُمْ يُشْرِكُونَ 65
سو جب یہ لوگ سوار ہوتے ہیں کشتی میں تو پکارتے ہیں اللہ کو اس کے لیے اطاعت کو خالص کرتے ہوئے پھر جب وہ انہیں نجات دے دیتا ہے خشکی کی طرف تو جبھی وہ شرک کرنے لگتے ہیں
اللہ کے دیئے ہوئے رزق کو بتوں کے نام پر چڑھانے پر اللہ کی ناراضگی 6 لِيَكْفُرُوا۟ بِمَآ ءَاتَيْنَـٰهُمْ وَلِيَتَمَتَّعُوا۟ ۖ فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ 66
تا کہ نا شکری کریں ان (نعمتوں) کی جو ہم نے انہیں عطا کر رکھی ہیں اور تاکہ مزلے اڑا لیں تو عنقریب انہیں معلوم ہوجائے گا
پورے عرب میں کہی امن کی جگہ نہیں تھی لیکن اللہ نے حرم کو مکمل امن کی جگہ بنا دیا اور مشرکین اِس کا غلط استمال کر رہے تھے 7 أَوَلَمْ يَرَوْا۟ أَنَّا جَعَلْنَا حَرَمًا ءَامِنًۭا وَيُتَخَطَّفُ ٱلنَّاسُ مِنْ حَوْلِهِمْ ۚ أَفَبِٱلْبَـٰطِلِ يُؤْمِنُونَ وَبِنِعْمَةِ ٱللَّهِ يَكْفُرُونَ 67
کیا یہ لوگ دیکھتے نہیں کہ ہم نے حرم کو امن کی جگہ بنا دیا ہے اور لوگ اچک لیے جاتے ہیں ان کے ارد گرد سے تو کیا یہ لوگ باطل پر ایمان رکھتے ہیں اور اللہ کی نعمتوں کی ناشکری کر رہے ہیں
کسی جھوٹے نبی کی دعوت قبول کرنا یا کسی سچے نبی کی دعوت کو رد کردینا اس دنیا کا سب سے بڑا ظلم ہے 8 وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ ٱفْتَرَىٰ عَلَى ٱللَّهِ كَذِبًا أَوْ كَذَّبَ بِٱلْحَقِّ لَمَّا جَآءَهُۥٓ ۚ أَلَيْسَ فِى جَهَنَّمَ مَثْوًۭى لِّلْكَـٰفِرِينَ 68
اور اس شخص سے بڑا ظالم کون ہوگا جس نے اللہ پر جھوٹ گھڑا یا جس نے حق کو جھٹلادیا جب وہ اس کے پاس آیا تو کیا جہنم میں ٹھکانہ نہیں ہے ان کافروں کا
اللہ کے دین کی جدوجہد کرنیوالوں کی لازمًا راہنمائی کرنے کا وعدہ وَٱلَّذِينَ جَـٰهَدُوا۟ فِينَا لَنَهْدِيَنَّهُمْ سُبُلَنَا ۚ وَإِنَّ ٱللَّهَ لَمَعَ ٱلْمُحْسِنِينَ 69
اور جو لوگ ہماری راہ میں جدوجہد کریں گے ہم لازماً ان کی راہنمائی کریں گے اپنے راستوں کی طرف اور یقیناً اللہ احسان کرنے والوں کے ساتھ ہے
×