آپ ﷺ کی دونوں بعثتوں کے نقطۂ عروج سورہ توبہ میں ہے۔
Missionary movement
دنیا میں انقلابی تحریکوں کی دو اقسام ہیں
مقصد کی عقیدے یا عبادات کو پھیلانا
1
Revolutionary movement
پوری نظام کو بدل کر رکھ دیتی ہیں۔
2
آپؐ کی تحریک انقلابی انداز کی ہے۔
نبوت کے پہلے 10 سال آپؐ نے صرف مکہ میں تبلیغ کی ہے
1
آپؐ کی بعثتِ خاص
ہجرت مدینہ کے بعد آپؐ کی دعوت کا دائرہ پورے عرب میں پھیل گیا۔
2
اندورونِ ملکِ عرب
بادشاہوں کو خطوط
1
آپؐ کی بعثتِ عام
صلح حدیبیہ کے بعد ملکِ عرب سے باہر دعوت کا مرحلہ۔
شام کے قبائل کی طرف دعوتی وفد کو انہوں نے شہید کر دیا اور یہ قبائل رومیوں کے تابع تھے
1
کشمکش کا آغاز
مسلمانوں کے سولہ سفیر شہید کر دیے گئے اور رد عمل میں غزوۂ موتہ ہوا
2
غزوہ تبوک
رومی بادشاہ نے مسلمانوں کی ابھرتی ہوئی قوت دیکھی تو پوری طاقت کے ساتھ حملے کا اعلان کیا، لیکن جب اسے پتہ چلا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم خود تبوک کے مقام پر آئے ہیں تو مقابلے کے لیے نہیں آیا
3
غزوۂ احزاب کے بعد جو بڑی تعداد میں لوگ مسلمان ہوئے، ان کی کوئی آزمائش ابھی نہیں ہوئی تھی
1
غزوہ تبوک - سخت ترین امتحان
وقت کی عظیم ترین قوت سے تصادم
2
شدید گرمی کا موسم تھا اور فاصلہ بہت زیادہ، اس وجہ سے تبوک کا سفر بہت مشکل تھا
3
قحط کا عالم تھا اور کھجور کی فصل تیار تھی لیکن اسے اتارے بغیر تبوک کی طرف جانے کا حکم دیا گیا
4
نگی ساز و سامان کی اور رسد کی شدید کمی تھی۔
5
یہ پہلا موقع تھا کہ ہر صاحب ایمان کو ساتھ جانے کا حکم دیا گیا
6
ویڈیو
(Analysis) آیت کا تجزیہ
آیت کا ترجمہ
ان آیات میں "ایمان والوں" کے الفاظ صرف منافقین یا کمزور ایمان والے مسلمانوں کے لئے ہیں۔
اے ایمان کے دعوے دارو ! تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ جب تم سے کہا جاتا
ہے کہ نکلو اللہ کی راہ میں تو تم دھنسے جاتے ہو زمین کی طرف (سوچو !) کیا تم نے
آخرت کی بجائے دنیا کی زندگی کو قبول کرلیا ہے ؟ تو (جان لو کہ) دنیا کی زندگی
کا سازو سامان آخرت کے مقابلے میں بہت قلیل ہے