my quran journey

MN 3.4 SURAH BANI ISRAIIL RAKU 3-4

3.1111
تعارف
بہتر اور مضبوط معاشرے کے لیے احکمات
(Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
اللہ کے حق کے فورًا بعد والدین کے حق کا ذکر 1 خاندان کے استحکام کیلئےوالدین اور اولاد میں ایک مضبوط رشتہ ہونا ضروری ہے وَقَضٰى رَبُّكَ اَلَّا تَعۡبُدُوۡۤا اِلَّاۤ اِيَّاهُ وَبِالۡوَالِدَيۡنِ اِحۡسَانًا​ ؕ اِمَّا يَـبۡلُغَنَّ عِنۡدَكَ الۡكِبَرَ اَحَدُهُمَاۤ اَوۡ كِلٰهُمَا فَلَا تَقُلْ لَّهُمَاۤ اُفٍّ وَّلَا تَنۡهَرۡهُمَا وَقُلْ لَّهُمَا قَوۡلًا كَرِيۡمًا 23
اور فیصلہ کردیا ہے آپ کے رب نے کہ مت عبادت کرو کسی کی سوائے اس کے اور والدین کے ساتھ حسن سلوک کرو اگر پہنچ جائیں تمہارے پاس بڑھاپے کو ان میں سے کوئی ایک یا دونوں تو انہیں اف تک مت کہو اور نہ انہیں جھڑکو اور ان سے بات کرو نرمی کے ساتھ
والدین میں خاص حق ماں کا 2 وَاخۡفِضۡ لَهُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحۡمَةِ وَقُلْ رَّبِّ ارۡحَمۡهُمَا كَمَا رَبَّيٰنِىۡ صَغِيۡرًا ؕ‏ 24
اور جھکائے رکھو ان کے سامنے اپنے بازو عاجزی اور نیاز مندی سے اور دعا کرتے رہو : اے میرے رب ان دونوں پر رحم فرما جیسے کہ انہوں نے مجھے بچپن میں پالا
اگربڑھاپے کی کم سمجھی کی وجہ سے مجبورًا والدین پر کچھ سختی کرنی پڑتی ہے تو اللہ معاف کرے گا 3 رَّبُّكُمۡ اَعۡلَمُ بِمَا فِىۡ نُفُوۡسِكُمۡ​ؕ اِنۡ تَكُوۡنُوۡا صٰلِحِيۡنَ فَاِنَّهٗ كَانَ لِلۡاَوَّابِيۡنَ غَفُوۡرًا‏ 25
تمہارا رب خوب واقف ہے اس سے جو تمہارے دلوں میں ہے۔ اگر تم واقعی نیک ہو گے تو وہ (اپنی طرف) رجوع کرنے والوں کے لیے بڑا بخشنے والا ہے
(Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
پہلا حق اللہ کا ۔ پھر ماں باپ۔ رشتہ دار ۔مسکین۔ مسافر کا 1 مال میں زکوٰۃ کے علاوہ بھی دوسروں کا حق ہے وَاٰتِ ذَا الۡقُرۡبٰى حَقَّهٗ وَالۡمِسۡكِيۡنَ وَابۡنَ السَّبِيۡلِ 26
اور حق ادا کرو قرابت داروں مسکینوں اور مسافروں کا
اسراف - اپنی ضرورت سے زیادہ خرچ کرنا 2 وَلَا تُبَذِّرۡ تَبۡذِيۡرًا‏
تبزیر۔اسراف سے آگے بڑھ کر نمائش کےلیے خرچ کرنا اور فضول میں مال مت اڑاؤ
تبزیر یا نمائش کے لیے زیادہ خرچ کرنے والے کو شیطان کا بھائی کیوں کہا گیا؟ 3 اِنَّ الۡمُبَذِّرِيۡنَ كَانُوۡۤا اِخۡوَانَ الشَّيٰطِيۡنِ​ ؕ وَكَانَ الشَّيۡطٰنُ لِرَبِّهٖ كَفُوۡرًا‏ 27
یقیناً مال کو فضول اڑانے والے شیاطین کے بھائی ہیں اور یقیناً شیطان اپنے رب کا بہت ہی نا شکرا ہے
اگر آپ مدد نہیں کر سکتے تو مانگنے والے کو اچھے انداز سے مَعذَرَت کریں 4 وَاِمَّا تُعۡرِضَنَّ عَنۡهُمُ ابۡتِغَآءَ رَحۡمَةٍ مِّنۡ رَّبِّكَ تَرۡجُوۡهَا فَقُلْ لَّهُمۡ قَوۡلًا مَّيۡسُوۡرًا 28
اور اگر تمہیں اعراض کرنا ہی پڑجائے ان سے اپنے رب کی رحمت کے انتظار میں جس کی تمہیں امید ہے تو ان سے کہو نرم بات
خیر کے کام میں بھی توازن ضروری ہے 5 وَلَا تَجۡعَلۡ يَدَكَ مَغۡلُوۡلَةً اِلٰى عُنُقِكَ وَلَا تَبۡسُطۡهَا كُلَّ الۡبَسۡطِ فَتَقۡعُدَ مَلُوۡمًا مَّحۡسُوۡرًا‏ 29
اور نہ باندھ لو اپنے ہاتھ کو اپنی گردن کے ساتھ اور نہ اسے بالکل ہی کھلا چھوڑ دو کہ پھر بیٹھے رہو ملامت زدہ ہارے ہوئے
اگر مدد کرنے کے باوجود کسی کی حالت نہیں بدل رہی تو اُس شخص کے بارے میں منفی سوچ رکھنے سے منع فرمایا 6 اِنَّ رَبَّكَ يَبۡسُطُ الرِّزۡقَ لِمَنۡ يَّشَآءُ وَيَقۡدِرُ​ؕ اِنَّهٗ كَانَ بِعِبَادِهٖ خَبِيۡرًۢا بَصِيۡرًا‏ 30
یقیناً تمہارا رب کشادہ کرتا ہے رزق جس کے لیے چاہتا ہے اور تنگ کرتا ہے (جس کے لیے چاہتا ہے) یقیناً وہ اپنے بندوں کی خبر رکھنے والا (اور ان کے حالات کو) دیکھنے والا ہے
(Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
رزق کے خوف سے بچوں کو قتل نہ کرو وَلَا تَقۡتُلُوۡۤا اَوۡلَادَكُمۡ خَشۡيَةَ اِمۡلَاقٍ​ؕ نَحۡنُ نَرۡزُقُهُمۡ وَاِيَّاكُمۡ​ؕ اِنَّ قَتۡلَهُمۡ كَانَ خِطۡاً كَبِيۡرًا‏ 31
اور اپنی اولاد کو قتل نہ کرو مفلسی کے اندیشے سے ہم ان کو بھی رزق دیں گے اور تمہیں بھی یقیناً ان کو قتل کرنا بہت بڑی خطا ہے
خاندان اور معاشرے کی بہتری کے لیے زنا کی طرف جانے والے تمام راستے سختی سے بند کرنے کا حکم وَلَا تَقۡرَبُوا الزِّنٰٓى اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةً  ؕ وَسَآءَ سَبِيۡلًا‏ 32
اور زنا کے قریب بھی مت جاؤ یقیناً یہ بہت بےحیائی کا کام ہے اور بہت ہی برا راستہ ہے
معاشرہ کا ایک اور اہم ستون - انسانی زندگی کی قدر وَلَا تَقۡتُلُوا النَّفۡسَ الَّتِىۡ حَرَّمَ اللّٰهُ اِلَّا بِالۡحَـقِّ​ ؕ وَمَنۡ قُتِلَ مَظۡلُوۡمًا فَقَدۡ جَعَلۡنَا لِـوَلِيِّهٖ سُلۡطٰنًا فَلَا يُسۡرِفْ فِّى الۡقَتۡلِ​ ؕ اِنَّهٗ كَانَ مَنۡصُوۡرًا‏ 33
اور مت قتل کرو اس انسانی جان کو جسے اللہ نے محترم ٹھہرایا ہے مگر حق کے ساتھ اور جسے قتل کردیا گیا مظلومی میں تو اس کے ولی کو ہم نے اختیار دیا ہے تو وہ بھی قتل میں حد سے تجاوز نہ کرے اس کی مدد کی جائے گی
یتیم کا مال وَلَا تَقۡرَبُوۡا مَالَ الۡيَتِيۡمِ اِلَّا بِالَّتِىۡ هِىَ اَحۡسَنُ حَتّٰى يَبۡلُغَ اَشُدَّهٗ وَاَوۡفُوۡا بِالۡعَهۡدِ​ۚ اِنَّ الۡعَهۡدَ كَانَ مَسۡـــُٔوۡلًا‏ 34
عہد کو پورا کرنے کا صحیح مطلب اور مت قریب جاؤ یتیم کے مال کے مگر احسن طریقے سے یہاں تک کہ وہ اپنی جوانی کو پہنچ جائے اور عہد کو پورا کرو یقیناً عہد کے بارے میں باز پرس ہوگی
ناپ تول میں کمی نہ کی جائے وَاَوۡفُوا الۡـكَيۡلَ اِذَا كِلۡتُمۡ وَزِنُوۡا بِالۡقِسۡطَاسِ الۡمُسۡتَقِيۡمِ​ؕ ذٰ لِكَ خَيۡرٌ وَّاَحۡسَنُ تَاۡوِيۡلًا‏ 35
اور جب تم ناپو تو پیمانہ پورا بھرو اور وزن کرو سیدھی ترازو کے ساتھ یہی بہتر ہے اور انجام کے اعتبار سے بھی خوب تر ہے
علمِ وحی 1 صرف یہ دو علم کے ذرائع مستند ہیں... یہ بنیاد بنی جدید سائنس کی وَلَا تَقۡفُ مَا لَـيۡسَ لَـكَ بِهٖ عِلۡمٌ​ ؕ اِنَّ السَّمۡعَ وَالۡبَصَرَ وَالۡفُؤَادَ كُلُّ اُولٰۤٮِٕكَ كَانَ عَنۡهُ مَسۡـُٔوۡلًا‏ 36
حاصل شدہ علم (طبعی علوم) 2 اور مت پیچھے پڑو اس چیز کے جس کے بارے میں تمہیں علم نہیں یقیناً سماعت بصارت اور عقل سبھی کے بارے میں باز پرس کی جائے گی
تکبُر بہت بُری شے ہے۔ رائى کے برابر تکبُر رکھنے والا جنت میں داخل نہیں ہوگا وَلَا تَمۡشِ فِى الۡاَرۡضِ مَرَحًا​ ۚ اِنَّكَ لَنۡ تَخۡرِقَ الۡاَرۡضَ وَلَنۡ تَبۡلُغَ الۡجِبَالَ طُوۡلًا‏ 37
اور زمین میں اکڑ کر نہ چلو نہ تو تم زمین کو پھاڑ سکو گے اور نہ ہی پہاڑوں کی بلندی کو پہنچ سکو گے
(Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
اوپر جن چیزوں سے منع کیا گیا ہے وہ اللہ کو بہت نہ پسند ہے 1 نتیجہ كُلُّ ذٰ لِكَ كَانَ سَيِّئُهٗ عِنۡدَ رَبِّكَ مَكۡرُوۡهًا‏ 38
ان سب باتوں کی برائی (کا پہلو) تیرے رب کو بہت ناپسند ہے
اللہ کے احکامات میں معاشرے کے لیے بہت بڑا خیر ہے 2 ذٰ لِكَ مِمَّاۤ اَوۡحٰۤى اِلَيۡكَ رَبُّكَ مِنَ الۡحِكۡمَةِ​ ؕ وَلَا تَجۡعَلۡ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَ فَتُلۡقٰى فِىۡ جَهَنَّمَ مَلُوۡمًا مَّدۡحُوۡرًا‏ 39
معاشرے کو ٹھیک کرنے کے پروگرام میں شروع اور آخر دونوں میں شرک کی نفی 3 یہ ہے جو (اے محمد !) آپ کے رب نے آپ کی طرف وحی کی ہے حکمت میں سے اور مت ٹھہراؤ اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا معبود ورنہ تم جھونک دیے جاؤ گے جہنم میں ملامت زدہ دھتکارے ہوئے
اہلِ عرب کا شرک عقیدہ - فرشتے اللہ کی بیٹیاں 4 اَفَاَصۡفٰٮكُمۡ رَبُّكُمۡ بِالۡبَـنِيۡنَ وَ اتَّخَذَ مِنَ الۡمَلٰۤٮِٕكَةِ اِنَاثًا​ ؕ اِنَّكُمۡ لَتَقُوۡلُوۡنَ قَوۡلًا عَظِيۡمًا‏ 40
تو کیا تمہیں تو منتخب کرلیا ہے تمہارے رب نے بیٹوں کے ساتھ اور اپنے لیے بنا لی ہیں فرشتوں میں سے بیٹیاں یہ تو تم بہت بڑی (گستاخی کی) بات کہتے ہو
×