my quran journey

MN 2.2 ll Intellectuals ll

آیات کی اہمیت کے بارے میں دو احادیث
آیات کی تفصیلات
(Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
اللہ کے وجود کی کوئی منطقی یا "براہ راست سائنسی" دلیل نہیں ہے۔ 1 غور و فکر کے نتیجہ میں ایمان باللہ تک رسائی محض فطرتِ سلیمہ کی روشنی میں اِنَّ فِيْ خَلْقِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ اخْتِلَافِ الَّيْلِ وَ النَّهَارِ لَاٰيٰتٍ لِّاُولِي الْاَلْبَابِۚۙ 190
قرآن کا موقف: اللہ پر ایمان انسانی فطرت میں موجود ہے۔ 2
" یادہانی کے لیے اللہ کی نشانیاں "آیت آفاقی، آیت انفسی، آیت قرآنی 3 بے شک آسمانوں اور زمین کی تخلیق میں اور شب و روز کے فرق اور بد لنے میں یقیناًعقل مندوں کے لیے نشانیاں ہیں۔
اللہ کا یقین ہمارے اندر ہے، لیکن اس پر دنیا کی محبت کے پردے پر جاتے ہیں۔ 4
(Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
ذکر و فکر 1 ایمان باللہ سے آخرت کی طرف عقلی سفر =(فطرت + منتق) الَّذِيْنَ يَذْكُرُوْنَ اللّٰهَ قِيٰمًا وَّ قُعُوْدًا وَّ عَلٰى جُنُوْبِهِمْ وَ يَتَفَكَّرُوْنَ فِيْ خَلْقِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِرَبَّنَا مَا خَلَقْتَ هٰذَا بَاطِلًا١ۚ سُبْحٰنَكَ فَقِنَا عَذَابَ النَّارِ 191
جو اللہ کا ذکر کرتے رہتے ہیں کھڑے بھی بیٹھے بھی اور اپنے پہلوؤں پر بھی اور مزید غور و فکر کرتے رہتے ہیں آسمانوں اور زمین کی تخلیق میں اے ہمارے ربّ ! تو نے یہ سب کچھ بےمقصد تو پیدا نہیں کیا ہے تو پاک ہے (اس سے کہ کوئی عبث کام کرے) پس تو ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا !
نیکی اور بدی کاشعور ہمارے اندر موجود ہے۔ اُس کے لیے ہمیں کسی دلیل کی ضرورت نہیں 2
اِس کائنات میں کوئی چیز بے مقصد نہیں 3 رَبَّنَاۤ اِنَّكَ مَنۡ تُدۡخِلِ النَّارَ فَقَدۡ اَخۡزَيۡتَهٗ ​ؕ وَمَا لِلظّٰلِمِيۡنَ مِنۡ اَنۡصَارٍ‏ 192
اگرانسان کے لیےجزاء و سزاء کا ایک دن نہ ہو تو انسان کی زندگی بے مقصد ہے۔ اے ہمارے ربّ ! جس کو تو نے داخل کردیا آگ میں بیشک اس کو تو نے رسوا کردیا اور ظالموں کے لیے کوئی مددگار نہیں ہوں گے
آپؐ کی حدیث 4
(Analysis) آیت کا تجزیہ آیت کا ترجمہ
(Intellectuals) اولوا الالباب رَبَّنَاۤ اِنَّنَا سَمِعۡنَا مُنَادِيًا يُّنَادِىۡ لِلۡاِيۡمَانِ اَنۡ اٰمِنُوۡا بِرَبِّكُمۡ فَاٰمَنَّا  رَبَّنَا فَاغۡفِرۡ لَنَا ذُنُوۡبَنَا وَكَفِّرۡ عَنَّا سَيِّاٰتِنَا وَتَوَفَّنَا مَعَ الۡاَبۡرَارِ​ۚ‏ 193
اے ہمارے ربّ ! ہم نے ایک پکارنے والے کو سنا جو ایمان کی ندا دے رہا تھا کہ ایمان لاؤ اپنے رب پر تو ہم ایمان لے آئے اے ہمارے ربّ ہمارے گناہ بخش دے ! اور ہماری برائیاں ہم سے دور کر دے ! اور ہمیں وفات دیجیو اپنے نیکوکار (اور وفادار) بندوں کے ساتھ
یہاں قانونی یا نسلی نہیں بلکہ حقیقی ایمان کی بات ہو رہی ہے رَبَّنَا وَاٰتِنَا مَا وَعَدتَّنَا عَلٰى رُسُلِكَ وَلَا تُخۡزِنَا يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِ ​ؕ اِنَّكَ لَا تُخۡلِفُ الۡمِيۡعَادَ‏ 194
اے ہمارے رب ہمیں بخش وہ سب کچھ جس کا تو نے وعدہ کیا ہے ہم سے اپنے رسولوں کے ذریعے سے اور ہمیں رسوا نہ کیجیو قیامت کے دن یقیناً تو اپنے وعدہ کے خلاف نہیں کرے گا
قانونی ایمان 1 ایمان کی اقسام
تقلیدی یا غیر شعوری ایمان 2.1 حقیقی ایمان 2
(Conscious )شعوری ایمان 2.2
انسان ہونے کے لحاظ سے مرد اور عورت دونوں برابر ہیں (ہومو سیپینز) 1 مرد اور عورت کس لحاظ سے برابر ہیں۔ فَاسۡتَجَابَ لَهُمۡ رَبُّهُمۡ اَنِّىۡ لَاۤ اُضِيۡعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِّنۡكُمۡ مِّنۡ ذَكَرٍ اَوۡ اُنۡثٰى​​ۚ بَعۡضُكُمۡ مِّنۡۢ بَعۡضٍ​​ۚ 195
عورت کو اس کی نیکیوں کا اجر ملے گا اور مرد کو اس کی نیکیوں کا اجر ملے گا، نہ مرد کی نیکی عورت کو اور نہ ہی عورت کی نیکی کا مرد کو کوئی فائدہ دے گی۔ 2
روحانی ترقی میں بھی کوئی فرق نہیں… مرد بھی صرف صدیقیت تک پہنچ سکتے ہیں اور عورتیں بھی 3 تو ان کے رب نے ان کی دعا قبول فرمائی کہ میں تم میں سے کسی عمل کرنے والے کے کسی عمل کو ضائع کرنے والا نہیں ہوں خواہ وہ مردہو یا عورت تم سب ایک دوسرے ہی میں سے ہو
کسی ادارے کے دو منیجنگ ڈائریکٹر نہیں ہو سکتے اسی لیے معاشرے کی تنظیم سازی کے لیے گھر کا سربراہ مرد 1 مرد اور عورت کس لحاظ سے برابر نہیں ہیں۔
وراثت کی تقسیم میں مرد اور عورت کا فرق 2
مکمل ہیں لیکن “physical laws" اس دنیا میں فَالَّذِيۡنَ هَاجَرُوۡا وَاُخۡرِجُوۡا مِنۡ دِيَارِهِمۡ وَاُوۡذُوۡا فِىۡ سَبِيۡلِىۡ وَقٰتَلُوۡا وَقُتِلُوۡا
نہیں "Moral Laws"
اسی لیے انسانی فطرت کہتی ہے کہ ایک دن ضرور انصاف ھونا چاھے
اولوا الالباب جب ایمان لاتے ہیں تو وہ منافق نہیں ہوتے
سابِقُون الاولون 1 قرآن کے مطابق تین کردار
کُھلے دشمن 2 جن لوگوں نے ہجرت کی اور جواپنے گھروں سے نکالے گئے اور ستائے گئے میرے راستے میں اور انہوں نے جنگ کی اور قتل کیے گئے
منافقین 3
اقامتِ دین کی جدوجہد 1 اولوا الالباب کے حقیقی ایمان کا عملی نتیجہ
ہجرت، گھر کو چھوڑنااور ہر وہ عمل چھوڑناجو اللہ کو پسند نہ ہو 2 (Practical Outcome)
توبہ اور اللہ کی رحمت لَاُكَفِّرَنَّ عَنۡهُمۡ سَيِّاٰتِهِمۡ وَلَاُدۡخِلَنَّهُمۡ جَنّٰتٍ تَجۡرِىۡ مِنۡ تَحۡتِهَا الۡاَنۡهٰرُ​ۚ ثَوَابًا مِّنۡ عِنۡدِ اللّٰهِ ​ؕ وَ اللّٰهُ عِنۡدَهٗ حُسۡنُ الثَّوَابِ‏
لازماً ان سے ان کی برائیوں کو دور کر دوں گا اور لازماً داخل کروں گا انہیں ان باغات میں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں اور یہ بدلہ ہوگا اللہ کے پاس سے اور بہترین بدلہ تو اللہ ہی کے پاس ہے
اچھائی کے بدلے کی تَوَقع صرف اللہ سے رکھو یہا ں تک کے اپنی اولاد سے بھی نہیں رکھو
خلاصہ
×